نماز کے مسائل



سوال: نماز کی اہمیت کیا ہے؟

جواب:ایمان لانے کے بعد سب سے اہم فر ض نماز ہے۔قرآن وحدیث میں اس کی بڑی فضیلتیں آئیں ہیں۔اور اس کے چھوڑنے والوں کے لئےبڑا ہی سخت عذاب بیان کیا گیا ہے۔اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حضور ﷺ نے ارشاد فر مایا:قیامت کے دن بندے سے سب سے پہلا سوال نماز کے بارے میں ہوگا۔اگر اس کی نماز کا معاملہ ٹھیک ہوگا تو وہ کامیاب ہوجائے گا اور نجات پائے گا نہیں تو وہ ناکام ہوگا اور سخت گھاٹا اٹھائے گا۔ (سنن نسائی،حدیث:۴۶۵)

سوال: نماز کے صحیح ہو نے کے لئے کتنی چیزوں کا ہونا شرط ہے جس کے بغیر نماز سِرے سے ہوتی ہی نہیں ہے؟

جواب: نماز کی شرطیں چھ ہیں جن کے بغیر نماز سِرے سے ہوتی ہی نہیں ہے۔۱:طہارت یعنی نمازی کے بدن ،کپڑے اور اس جگہ کا پاک ہونا جس پر نماز پڑھے۔۲:ستر عورت۔یعنی مرد کو ناف سے گھٹنے تک اور عورت کو سوائے چہرہ،ہتھیلی اور قدم کے پورا بدن چھپانا ۔۳:استقبال قبلہ۔یعنی نماز میں قبلہ کی طرف منہ کرنا۔اگر قبلہ معلوم نہ ہو تو کسی سے معلوم کر لے اور اگر جاننے کا کوئی راستہ نہ ہو تو خود ہی غور وفکر کر کے جدھر دل جمے اسی طرف منہ کر کے نماز پڑ ھ لے پھر نماز پڑ ھنے کے بعد معلوم ہوا کہ قبلہ دوسری طرف تھا تو کوئی حرج نہیں نماز ہوگئی ۔ ۴:وقت۔لہذا کوئی نماز اس کے وقت آنے سے پہلے پڑھی تو نماز نہ ہوگی۔ ۵:نیت۔یعنی دل کے پکے ارادے کے ساتھ نماز پڑ ھنا ضروری ہے اور زبان سے نیت کے الفاظ کہہ لینا مستحب ہے ،اس میں عربی کی تخصیص نہیں اردو وغیرہ کسی بھی زبان میں کر سکتی ہیں۔۶:تکبیر تحر یمہ،یعنی نماز کے شروع میں لفظِ"اللہ اکبر" کہنا۔

سوال:اگر کسی عورت نے اتنا باریک دوپٹہ اوڑھ کر نماز پڑ ھی کہ دو پٹے کے اوپر سے بالوں کا رنگ دِکھائی دے رہا تھا تو نماز ہو گی یا نہیں؟

جواب: اس صورت میں نماز نہ ہوگی،کیونکہ عورت کے لئے سوائے چہرہ،ہتھیلی اور قدم کے پورا بدن چھپانا ضروری ہے۔

سوال: نماز کی حالت میں عورت کے لئے جن اعضا کو چھپانا ضروری ہے جیسے دونو ں ہاتھ کہنیوں سمیت،دونوں کان،بال وغیرہ ان میں سے کسی بھی عضو کا چو تھائی حصہ کھل گیا لیکن اس نے فورا چھپا لیا تو نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب: نماز میں جن اعضا کو عورتوں کے لئے چھپانا ضروری ہے ان میں سے اگر کسی بھی عضو کا چو تھائی حصہ کھل گیا اورفوراََچھپا لیا گیا تو نماز ہو جائے گی۔لیکن اگر تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلا رہ گیا پھر چھپائی تو نماز نہ ہوگی یونہی ان اعضا میں سے کسی کا چوتھائی حصہ کھلے رہنے کی حالت میں "اللہ اکبر"کہہ کر ہاتھ باندھی تو نماز شروع ہی نہ ہوگی پھر سے نماز کے لئے تحریمہ باندھنا ہوگا۔

سوال: کن وقتوں میں نماز پڑ ھنا درست نہیں ہے؟

جواب: تین اوقات ایسے ہیں جن میں کوئی بھی نماز پڑ ھنا جائز نہیں ہے نہ فر ض ،نہ واجب،نہ سنت ،نہ نفل۔وہ یہ ہیں۔۱:سورج نکلنے کے وقت ۔یعنی سورج کے نکلنے سے لے کر بیس منٹ بعد تک۔۲:سور ج ڈوبنے سے بیس منٹ پہلے کا وقت۔اس میں کوئی بھی نماز پڑ ھنا درست نہیں ہے۔ہاں اگر اسی دن کے عصر کی نماز اب تک نہیں پڑ ھی ہے تو وہ ضرور پڑ ھ لے۔۳: نصف النہار یعنی ٹھیک دوپہر کے وقت تقریبا چالیس پچاس منٹ تک نماز پڑھنا جائز نہیں۔

سوال: ان مکروہ وقتوں میں قرآن شریف پڑ ھنا کیسا ہے؟

جواب: ان مکروہ وقتوں میں قرآن شریف نہ پڑ ھے تو بہتر ہے اور پڑ ھے تو کوئی گناہ بھی نہ ہوگا۔

سوال: نماز میں کتنی چیز یں فر ض ہیں؟

جواب: نماز میں چھ باتیں فر ض ہیں۔{۱}قیام۔یعنی کھڑا ہونا۔{۲}قرات یعنی قرآن شریف پڑ ھنا۔ {۳} رکوع ۔ {۴}سجدہ۔ {۵} قعدہ اخیرہ،یعنی نماز کی آخری رکعت میں مکمل "التحیات" پڑ ھنے کی مقدار بیٹھنا۔{۶}خروج بصنعہ۔ قعدہ اخیرہ کے بعد نماز کو توڑ دینے والا کوئی کام کرنے کو "خروج بصنعہ" کہتے ہیں ۔لیکن "سلام"کے علاوہ کوئی دوسرا نماز کو توڑ دینے والا کام قصدا پایا گیا تو نماز کا دوبارہ پڑ ھنا واجب ہوگا۔

سوال: عورتوں کے لئے بیٹھ کر نماز پڑ ھنا زیادہ بہتر ہے یا کھڑے ہوکر؟

جواب: جو نمازیں فر ض،واجب اور سنت موکدہ ہیں ان کو کھڑا ہو کر ادا کرنا فر ض ہے،مرد ہو یا عورت ۔ تو اگر کسی نے بغیر صحیح مجبوری کے ان نمازوں کو بیٹھ کر ادا کیا تو نماز ہوگی ہی نہیں۔اور اگر پہلے اس طرح سے ادا کر چکی ہیں تو ان نمازوں کو دہرانا ضروری ہے ۔اور نفلی نماز بیٹھ کر ادا کر نا درست ہے لیکن اس میں بھی بہتر یہ ہے کہ کھڑے ہو کر اداکرے ۔آج کل دیکھا جاتا ہے کہ نوجوان طاقتورلوگ بھی نفل نماز ہمیشہ بیٹھ کر ہی ادا کرتے ہیں یہ اچھی بات نہیں۔

سوال: نماز میں جو باتیں واجب ہیں انہیں بتا ئیے۔

جواب: نماز میں بہت سی باتیں واجب ہیں ،ان میں سے کچھ یہ ہیں۔{۱} تکبیر تحر یمہ میں لفظ "اللہ اکبر" کا ہونا۔{۲} سورہ فاتحہ پڑ ھنا۔{۳}فر ض نماز کی دو پہلی رکعتوں میں اور سنت ،نفل اور وتر کی ہر رکعت میں "الحمد"کے ساتھ کوئی سورہ یا کم سے کم تین چھوٹی آیت ملانا یا ایک بڑی آیت جو چھوٹی تین آیتوں کے برابر ہو۔{۴}الحمد کا سورت سے پہلے پڑ ھنا ۔{۵} تعدیل ارکان،قو مہ یعنی رکوع کرنے کے بعد سیدھا کھڑا ہونا ،جلسہ یعنی دونوں سجدوں کے در میان سیدھا بیٹھنا۔{۶}چار رکعت والی نماز میں قعدہ اولیٰ میں التحیات کے بعد کچھ نہ پڑ ھنا ۔{۷}دوسری رکعت سے پہلے قعدہ نہ کرنا اور چار رکعت والی میں تیسری پر قعدہ نہ کرنا ۔{۸} نماز میں بھول ہوئی تو سجدہ سہو کر نا۔{۹}مکمل "التحیات" پڑ ھنا۔{۱۰}دو فر ض یا دو واجب یا واجب اور فر ض کے درمیان تین تسبیح کی مقدار وقفہ نہ کر نا۔{۱۱}وتر کی نماز میں دعائے قنوت پڑ ھنا ۔{۱۲}لفظ"السلام"دو بار کہنا۔

سوال: اگر کسی سے "الحمد شریف"یا "التحیات" میں کچھ ا لفاظ چھوٹ گئے یا بھول گئی تو نماز ہو گی یا نہیں؟

جواب: سجدہ سہو کر لینے سے نماز ہو جائے گی۔اور اگر جان بوجھ کر کسی نے چھوڑا یا اس نے غلط یاد ہی کیا ہے اور روزانہ اسی طرح پڑ ھتی ہے تو نماز نہ ہوگی۔

سوال:سجدہ سہو کب کیا جاتا ہے اور اس کا طر یقہ کیا ہے؟

جواب: نماز میں جو باتیں واجب ہیں ان میں سے اگر کوئی واجب بھول سے چھوٹ جائے یا اس میں غلطی ہو جائے تو اس وقت سجدہ سہو کر نا واجب ہوجاتا ہے ۔اس کا طر یقہ یہ ہے کہ آخری رکعت میں "التحیات"پڑ ھنے کے بعد داھنی طرف سلام پھیر دے پھر دو سجدہ کرے ،اس کے بعدپھر سے التحیات ،درود ابراہیم اور دعائے ماثورہ پڑ ھ کر سلام پھیر دے۔

سوال: کسی پر سجدہ سہو واجب تھا لیکن وہ سجدہ سہو کر نا بھول گیا اور سلام پھیر دیا تو اب وہ کیا کرے؟

جواب: سلام پھیرنے کے فورا بعد یاد آیا تو سجدہ میں چلی جائے اور دو سجدہ کر کےا لتحیات، درود اوردعائے ماثورہ پڑ ھ کر سلام پھیر دے نماز ہو جائے گی۔لیکن سلام پھیر نے کے بعد کسی سے بات کر لی یا کھڑی ہو گئی پھر یاد آیا تو اب پھر سے اس نماز کو دہرانا واجب ہو گا۔

سوال: نماز میں کوئی فر ض بھولے سے چھوٹ گیا جیسے ایک رکعت میں دو سجدہ فر ض تھا کسی نے ایک ہی سجدہ کی اور دوسرا بھول گئی تو سجدہ سہو کر لینے سے نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب: واجب میں بھول چوک ہوجانے سے سجدہ سہو اس کا کفارہ بن جاتا ہے۔لیکن فر ض میں بھول چوک ہوجانے سے سجدہ سہو کافی نہیں ہوتا بلکہ پھر سے نماز ادا کر نا ضروری ہوتا ہے۔اس لئے صورت مذکورہ میں نماز نہ ہوگی۔

سوال: اگر کسی کو ایک ہی سورت یاد ہے تو ہر رکعت میں اسی کو پڑ ھنے سے نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب: ہر رکعت میں ایک ہی سورت پڑ ھنے سے نماز ہو جائے گی لیکن ایسے لوگوں کو چا ہئے کہ دوسری سورتیں یاد کرنے کی کوشش کرے۔

سوال: اگر کسی کو دعائے قنوت یاد نہ ہو تو کیا کرے؟

جواب: اس کی جگہ"ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنۃ وفی الاٰخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار"پڑ ھ لے نماز ہو جائے گی۔لیکن اسے بھی یاد کرنے کی کوشش کرتی رہے۔

سوال: عید،بقرعیداور جمعہ کی نماز عورتوں کو پڑ ھنا ہے یا نہیں؟

جواب: عید ،بقر عید اور جمعہ کی نماز عورتوں پر نہیں ہے۔جمعہ کے دن ظہر ہی کی نماز پڑ ھیں گی اور عید و بقر عید کے دن چا ہیں تو نفلی نمازیں پڑ ھ لیں۔

سوال: کیا عورتیں جماعت کے ساتھ نماز پڑ ھ سکتی ہیں؟

جواب: صرف عورتوں کا ایک ساتھ جماعت سے نماز پڑھنے کے بارے میں فقہائے کرام نےم لکھا ہے کہ مکروہ ہے۔اور اگر ایسا کرے تو امام آگے نہ بڑھے بلکہ بیچ صف میں رہے۔

سوال: کیا عورت گھر کے اندر اپنے محرم مرد کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہے؟

جواب: جی ہاں،عورت اپنے کسی بھی محرم مرد جیسے شوہر،باپ اور بھائی وغیرہ کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھ سکتی ہیں،لیکن اگر وہ ایک بھی ہوں تب بھی مرد کے برابر نہیں بلکہ پیچھے کھڑی ہوں۔

سوال: عورتیں اگر مسجد میں جا کر نماز پڑھے تو اس میں کیا حرج ہے؟

جواب: حدیث شریف میں ہے کہ حضرت سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی بیوی ام حمید رضی اللہ عنہا حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں حاضر ہو کر عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم،میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنا پسند کرتی ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جانتا ہوں کہ تم میرے ساتھ نماز پرھنا پسند کرتی ہو لیکن تمہارا کمرے میں نماز پڑھنا صحن میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے اور تمہارا احاطے میں نماز پڑھنا صحن میں نماز پڑھنے سے زیادہ بہتر ہے اور تمہارا صحن میں نماز پڑھنا اپنے محلے کی مسجد میں نماز پڑھنے سے زیادہ بہتر ہے اور تمہارا اپنے محلے کی مسجد میں نماز پڑھنا میری مسجد میں نماز پڑھنے سے زیادہ بہتر ہے۔راوی کہتے ہیں کہ یہ سننے کے بعد حضرت ام حمید نے اپنے گھر کے ایک کونے میں نماز پڑھنے کے لئے جگہ خاص کر لیا اور جب تک زندہ رہیں اسی کونے میں نماز پڑھتی رہیں۔[مسند احمد،حدیث ام حمید وام حکیم وامراۃ،رقم:۲۷۱۵۸] اس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے لئے گھر میں نماز پڑھنے کو زیادہ پسند فرمایا اور ثواب کی بشارت عطا فرمایا اس لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے سچی محبت کرنے والی ہر خاتون کو چاہئے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پسند کا پاس ولحاظ رکھیں کیونکہ دنیا و آخرت کے خطرات سے حفاظت اور رب تعالیٰ کی خوشنودی اسی میں ہے۔اس کے علاوہ اس بارے میں کثیر احادیث مبارکہ ہیں اس لئے عورتوں کو چاہئے کہ وہ اپنے گھر میں تنہا نماز پڑھیں۔





متعلقہ عناوین



نماز کا مکمل طریقہ وضو اور غسل کے مسائل حیض اور نفاس کے مسائل استحاضہ کے مسائل زیب وزینت کے مسائل لباس کے احکام ومسائل نکاح اور طلاق کے مسائل متفرق مسائل عدت کے مسائل حج وعمرہ کے مسائل زیورات کی زکوٰۃ کے مسائل پردہ کے مسائل



دعوت قرآن